حضرت ابراہیم
آر۔ بخت
اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم کو بُت پرست وطن سے نکل کر اُس مُلک میں جانے کو کہا جو وہ اُنہیں دکھائے گا۔ اگرچہ وہ جانتے نہ تھے کہ کِس مُلک کو جانا ہے توبھی ایمان سے نکل کھڑے ہوئے۔ اِسی طرح جب اللہ نے بیٹے کا وعدہ کیا تو حضرت ابراہیم صبر سے 25 سال تک اِنتظار کرتے رہے۔ جب پَیدا ہوا اور خدا نے اُن کو اُسے قُربان کرنے کو کہا تو حضرت ابراہیم اِس میں بھی فرماں بردار رَہے۔
یہ کتاب پڑھ کر یوں محسوس ہوتا ہے گویا کہ ہم اپنی آنکھوں کے سامنے حضرت ابراہیم کو اپنے درمیان چلتا پھرتا دیکھ رَہے ہیں۔